اگر کوئی شخص حالتِ احرام میں ہو اور اُس کے بدن سے خون نکل آئے، مثلاً کسی زخم کی وجہ سے یا پچھنے لگوانے سے، تو کیا اس پر کو ئ دم یا صدقہ واجب ہوگا؟

 اگر کوئی شخص حالتِ احرام میں ہو اور اُس کے بدن سے خون نکل آئے، مثلاً کسی زخم کی وجہ سے یا پچھنے لگوانے سے، تو کیا اس پر کو ئ  دم یا صدقہ واجب ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر حالتِ احرام کے دوران کسی شخص کے بدن سے خون نکل آئے تو اس پر کوئی دم واجب نہیں ہوتا، نہ ہی صدقہ لازم ہوتا ہے، کیونکہ ایسی صورت میں شریعت نے اس پر کوئی کفارہ مقرر نہیں کیا۔

جیسا کہ فتاویٰ عالمگیری میں ہے

"ولا بأس ‌للمحرم ‌أن ‌يحتجم أو يفتصد أو يجبر الكسر أو يختتن"

(یعنی: محرم کے لیے حرج کی بات نہیں اگر وہ پچھنے لگوائے، فصد کرے، ہڈی جڑوائے یا ختنہ کروائے)

اس عبارت سے معلوم ہوتا ہے کہ حالتِ احرام میں ایسی طبی ضرورت کی چیزیں جائز ہیں اور ان پر کوئی دم یا صدقہ لازم نہیں ہوتا۔

واللہ اعلم بالصواب

محمد ابوعبیدہ

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *