قربانی اور خواتین کے زیورات سے متعلق شرعی حکم

 

قربانی اور خواتین کے زیورات سے متعلق شرعی حکم

قربانی ایک اہم عبادت ہے جو ہر صاحبِ نصاب مسلمان مرد و عورت پر واجب ہوتی ہے۔ اکثر اوقات خواتین کے پاس زیورات موجود ہوتے ہیں، اور اس حوالے سے سوال کیا جاتا ہے کہ آیا ان پر قربانی واجب ہے یا نہیں۔ اس مضمون میں اسی متعلق وضاحت کی گئی ہے

الجواب 

 اگر زیور ساڑھے سات تولہ سونے سے کم ہو

ایسی صورت میں اگر

خواتین کے پاس زیور کی مقدار ساڑھے سات تولہ سونے سے کم ہے

ان کے پاس کچھ نقدی بھی موجود ہے،

تو دونوں خواتین پر قربانی واجب ہے، کیونکہ زیور اور نقدی ملا کر نصاب کی مقدار پوری ہو جاتی ہے۔

البتہ اگر آپ یا آپ کے والد ان خواتین کی طرف سے قربانی کردیں، تو یہ قربانی ان کی طرف سے ادا ہو جائے گی، اور وہ اس ذمہ داری سے سبکدوش ہو جائیں گی۔

 اگر زیور کی مقدار بھی کم ہو اور نقدی بھی نہ ہو

ایسی صورت میں اگر

زیور ساڑھے سات تولہ سونے سے کم ہے

ان کے پاس نقدی یا دیگر قابلِ نصاب اموال بھی نہیں ہیں،

تو ان پر قربانی واجب نہیں ہوگی۔

واللہ اعلم بالصواب

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *