کیا یہ درست ہے کہ جنت کا دروازہ سب سے پہلے نبی کریم ﷺ کے لیے کھلے گا، مگر ایک عورت آپ سے آگے نکل جائے
جواب
جی ہاں، مسند یعلی میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ
عنہ سے روایت منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا
"سب سے پہلے میرے لیے جنت کا دروازہ کھولا جائے گا، مگر ایک
عورت مجھ سے آگے نکل جائے گی۔ میں اس سے کہوں گا: تُو کون ہے؟ وہ کہے گی: میں وہ
عورت ہوں جس نے اپنے یتیم بچوں کی پرورش کے لیے (دوسری شادی نہ کی اور) دنیاوی
راحتوں کو ترک کر دیا۔"
یہ روایت ماں کی عظمت، قربانی اور اخلاص کی گواہی ہے، جسے دین
اسلام بہت بلند مقام دیتا ہے۔
سوال 2
کیا یہ بات درست ہے کہ "عورت اپنے ساتھ چار مردوں کو جہنم
میں لے جائے گی"؟
جواب
نہیں، یہ بات من گھڑت اور موضوع روایت ہے۔ اہلِ
علم کے مطابق یہ قول نہ قرآن میں موجود ہے، نہ کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے۔ ایسی
جھوٹی اور خود ساختہ روایات کا بیان کرنا یا آگے پھیلانا شرعاً درست نہیں۔ دین کی
سچائی اور اصل تعلیمات کی حفاظت ہم سب پر فرض ہے۔
مزید وضاحت
ایک دوسری مستند روایت کے مطابق، تین افراد جہنم میں سب سے
پہلے داخل ہوں گے
1. ظالم و جابر
بادشاہ
2. وہ دولت مند
جو زکوٰۃ نہ دے
3. وہ فقیر جو
فخر اور غرور کرتا ہے
یہ روایت اسلامی معاشرت میں عدل، انکساری، اور فریضہ زکوٰۃ کی
اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں