کیا قربانی واجب ہونے کے لیے نصاب پر پورا سال گزرنا یا مالکا تجارتی ہونا لازم ہے؟
جواب
نہیں۔ قربانی میں زکوٰۃ کی طرح حولانِ حَول (پورا سال
گزرنا) یا مال کا تجارتی ہونا شرط نہیں۔
اگر کوئی شخص 12 ذوالحجّہ
(قربانی کے تیسرے دن) کے غروبِ آفتاب سے پہلے نصاب کا مالک بن جائے تو اسی سال اس
پر قربانی فوراً واجب ہوجاتی ہے، چاہے وہ مال کاروباری نہ ہو اور چاہے چند گھنٹے ہی
کے لیے کیوں نہ ملا ہو۔
فقہی حوالہ
«وليس
يشترط أن يكون غنيًا في جميع الوقت، حتى لو كان فقيرًا في أوله ثم أيسَر في آخره
تجب عليه.»
ــــ
فتاویٰ ہندیہ: 5/292–293
«… للأُضحية
وقتٌ مقدَّر كالصلوة والصوم، والعِبرة للوجوب في آخره؛ من كان غنيًا آخره تلزمه.»
ــــ
ردّ المحتار: 6/315
واللہُ اعلمُ بالصواب
جواب
نہیں۔ قربانی میں زکوٰۃ کی طرح حولانِ حَول (پورا سال
گزرنا) یا مال کا تجارتی ہونا شرط نہیں۔
اگر کوئی شخص 12 ذوالحجّہ
(قربانی کے تیسرے دن) کے غروبِ آفتاب سے پہلے نصاب کا مالک بن جائے تو اسی سال اس
پر قربانی فوراً واجب ہوجاتی ہے، چاہے وہ مال کاروباری نہ ہو اور چاہے چند گھنٹے ہی
کے لیے کیوں نہ ملا ہو۔
فقہی حوالہ
«وليس
يشترط أن يكون غنيًا في جميع الوقت، حتى لو كان فقيرًا في أوله ثم أيسَر في آخره
تجب عليه.»
ــــ
فتاویٰ ہندیہ: 5/292–293
«… للأُضحية
وقتٌ مقدَّر كالصلوة والصوم، والعِبرة للوجوب في آخره؛ من كان غنيًا آخره تلزمه.»
ــــ
ردّ المحتار: 6/315
واللہُ اعلمُ بالصواب
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں