غفلتوں کے راستوں پر سربَسر چلتا رہا "I remained immersed, wandering the ways of negligence."

 

غفلتوں کے راستوں پر سربَسر چلتا رہا

پستیوں میں، مثلِ مہرِ شام، مَیں ڈھلتا رہا

 

دین سے دوری کا مجھکو یہ صلہ ملتا رہا

نارِ عصیاں میں مَیں اپنے دم بَدم  جلتا رہا

 

کب تلک ناتے رہیں گے اہلِ دنیا سے، بتا !

کون،کس سے،کب،کہاں، دائم وفا کرتا رہا

 

روزِ روشن کی طرح ہر چیز تھی مجھ پر عیاں

وائےصد، میں کیوں نقوشِ خاک پر مرتا رہا

 

کیوں مآلِ معصیت سے قلب گھبراتا نہیں

حکمِ ربّی سے جو نِت قطعِ نظر کرتا رہا

 

بندۂ عاصی ہوں، محشر میں کرم بس چاہیے

اے خدایا ! معترف ہوں میں گُنَہ کرتا رہا

 

در پہ تیرے اے خدا "رضواں" بھٹکتا آگیا

کیا تھا جانے مجھ کو، میں کس راہ پر چلتا رہا ۔

 

𝑀 𝑅𝒾𝓏𝓌𝒶𝓃  𝐴𝓫𝓫𝓪𝓼𝓲 . 🖋️ 📝

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *