قربانی کے جانور کا کان کٹا ہو تو کیا حکم ہے؟
قربانی کے ایام قریب آتے ہی اکثر لوگوں کے ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ اگر جانور کا کوئی عضو تھوڑا بہت ناقص ہو، جیسے کان کٹا ہو، تو کیا اس کی قربانی جائز ہے؟ خاص طور پر کان کے متعلق فقہاء نے بڑی تفصیل سے گفتگو کی ہے۔
شرعی اصول:
اسلامی فقہ کے مطابق قربانی کے جانور میں اگر ایسا عیب موجود ہو جو اس کی جسمانی کمی کو ظاہر کرے، تو اس کی قربانی درست نہیں ہوتی۔ البتہ اگر وہ عیب معمولی ہو تو معاف ہے۔
کان کٹے ہونے کی حد
فقہی حوالہ
الفتاویٰ الہندیہ میں ہے
"إذا کان ذهب الثلث أو أقلّ جاز، وإن کان أکثر لایجوز، والصحیح أنّ الثلث وما دونه قلیل، وما زاد علیه کثیر، وعلیه الفتوی."
(جلد 5، صفحہ 298، طبع رشیدیہ)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں