جواب
ایسا
جانور جس کے سینگ جڑ سے نہ ٹوٹے ہوں، اس کی قربانی جائز ہے۔
اسی
طرح وہ جانور جن کے سینگ
صرف
تراشے گئے ہوں،
یا
درمیان سے از خود ٹوٹ گئے ہوں،
یا
کسی چوٹ سے سینگ اوپر سے ٹوٹ گیا ہو
تو
ان کی قربانی بھی شرعاً درست ہے، بشرطیکہ سینگ جڑ سے نہ نکالے گئے ہوں۔
فقہی قاعدہ
"العیب المانع من
الإجزاء هو ما کان فاحشاً بیّناً مؤثراً علی لحمه أو مشیتہ"
(یعنی ایسا عیب جو جانور کے گوشت یا چال پر اثر ڈالے، وہی قربانی سے مانع ہوتا ہے۔)
فقط واللہ اعلم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں