اگر جانور کا سینگ ٹوٹ جائے اور یہ ٹوٹنا اوپر کے حصے سے ہو یا درمیان سے ہو تو کیا اس کی قربانی جائز ہو گی؟

 

سوال 1: اگر جانور کا سینگ ٹوٹ جائے اور یہ ٹوٹنا اوپر کے حصے سے ہو یا درمیان سے ہو توکیا اس کی قربانی جائز ہو گی؟

جواب

ایسا جانور جس کے سینگ جڑ سے نہ ٹوٹے ہوں، اس کی قربانی جائز ہے۔

اسی طرح وہ جانور جن کے سینگ

صرف تراشے گئے ہوں،

یا درمیان سے از خود ٹوٹ گئے ہوں،

یا کسی چوٹ سے سینگ اوپر سے ٹوٹ گیا ہو

تو ان کی قربانی بھی شرعاً درست ہے، بشرطیکہ سینگ جڑ سے نہ نکالے گئے ہوں۔

 فقہی قاعدہ

 

"العیب المانع من الإجزاء هو ما کان فاحشاً بیّناً مؤثراً علی لحمه أو مشیتہ"

(یعنی ایسا عیب جو جانور کے گوشت یا چال پر اثر ڈالے، وہی قربانی سے مانع ہوتا ہے۔)

فقط واللہ اعلم

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *