کیاکھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟ اگر ہے تو حدیث کا حوالہ دیں۔
جواب
کھانے
کے بعد میٹھا کھانے کا عمل سنتِ شرعیہ نہیں بلکہ عادی امور (یعنی عرفی و طبعی
پسند) میں شمار ہوتا ہے۔
میٹھے
کے متعلق رسول اللہ ﷺ کی پسند
رسول
اللہ ﷺ کو میٹھا اور شہد پسند تھا، جیسا کہ حدیث میں ہے
«كان رسولُ اللهِ ﷺ
يحبُّ الحلواءَ والعسلَ»
(مشکاة المصابیح، ص: 36)
ترجمہ:
رسول اللہ ﷺ میٹھا اور شہد پسند فرمایا کرتے تھے۔
یہ
حدیث رسول اللہ ﷺ کی عمومی پسند کو ظاہر کرتی ہے، لیکن اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ
کھانے کے بعد میٹھا کھانا بطور سنت مشروع ہو۔
کیا
کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟
رسول
اللہ ﷺ سے کھانے کے بعد میٹھا کھانے کا معمول کسی صحیح حدیث سے بطور سنت مسلسل اور
باقاعدہ طور پر منقول نہیں۔
نبی
ﷺ کے طرزِ زندگی میں سادگی اور قناعت غالب تھی، جیسا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم
کی روایت ہے کہ
"مہینوں چولہا
نہیں جلتا تھا اور دو وقت لگاتار روٹی دستیاب نہ ہوتی۔"
(صحیح بخاری، کتاب
الہبہ)
استثنائی
مثال
البتہ
ایک موقع پر رسول اللہ ﷺ سے کھانے کے بعد میٹھی چیز کھانا منقول ہے
حضرت
عکراش بن ذویب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں