کیا ہم بھینس کی قربانی میں حصہ ڈال سکتے ہیں؟ اور کیا بھینس کی قربانی سنتِ رسول ﷺ ہے یا نہیں؟

سوال
کیا ہم بھینس کی قربانی میں حصہ ڈال سکتے ہیں؟ اور کیا بھینس کی قربانی سنتِ رسول ﷺ ہے یا نہیں؟

جواب
رسول اللہ ﷺ سے گائے کا ذبح کرنا تو صراحت کے ساتھ ثابت ہے، لیکن بھینس کا قربانی میں ذبح کرنا صراحت کے ساتھ منقول نہیں ہے۔ اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں، جیسے کہ سرزمینِ حجاز میں بھینسوں کی قلت یا اس وقت ان کا عدمِ وجود۔

تاہم

  • بھینس بھی گائے کی ہی جنس سے ہے۔
  • فقہاءِ کرام
  • اور ماہرینِ حیوانات نے بھی بھینس کو گائے ہی کی قسم شمار کیا ہے۔

لہٰذا

بھینس کی قربانی کرنا شرعًا جائز ہے
اور
اس میں حصہ ڈالنے میں بھی کوئی قباحت نہیں ہے۔

حوالہ
فتح القدیر

"ويدخل في البقر الجاموس؛ لأنه من جنسه."
(فتح القدیر: 22/106)

فقط واللہ اعلم

  

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *