جواب
سب سے پہلی بات یہ ہے کہ جس بات کا تعلق عقیدے سے ہو، تو اس کا
ثبوت قرآن مجید اور احادیث متواترہ سے ہونا لازم ہے، اور فروعی مسائل ہیں ان کا
ثبوت خبرِ واحد، اجماع امت مسلمہ اور قیاس سے ہو جاتا ہے۔
لہذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان کو سادات
کہنا یا جس شخص کا تعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے ہو اس کو سید
کہنا، یہ کوئی عقیدہ اور فروعی مسئلہ نہیں ہے کہ تم اس کے لیے قرآن کریم کی آیات
مبارکہ اور احادیث مبارکہ سے ثبوت مانگتے ہو۔ یہ صرف اور صرف جہالت ہے، اور عام
عرفی اور ایک اصطلاحی مسئلے میں امت مسلمہ کے اندر نفرت پھیلانا اور تفرقہ پیدا
کرنے کی کوشش ہے
فقط واللہ اعلم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں