سوال اگر امام صاحب قعدہ اُولیٰ (التحیات) میں نہ بیٹھیں اور مقتدی اُنہیں بیٹھنے کا لقمہ دیں یا زبردستی بٹھائیں، تو کیا حکم ہے؟ اور اگر امام آخر میں سجدۂ سہو کر لیں تو نماز کا کیا حکم ہو گا؟

 

سوال

اگر امام صاحب قعدہ اُولیٰ (التحیات) میں نہ بیٹھیں اور مقتدی اُنہیں بیٹھنے کا لقمہ دیں یا زبردستی بٹھائیں، تو کیا حکم ہے؟ اور اگر امام آخر میں سجدۂ سہو کر لیں تو نماز کا کیا حکم ہو گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں

مقتدیوں پر لازم تھا کہ امام صاحب کی اتباع کرتے۔

خود التحیات میں بیٹھ کر امام کو زبردستی بٹھانا درست نہیں تھا۔

ایسا کرنا فرض کی خلاف ورزی ہے۔

تاہم

امام صاحب نے آخر میں سجدۂ سہو کر لیا ہے،

جس کے ذریعے نماز ادا ہو چکی ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

محمد شریف فاروقی عفا اللہ عنہ

 

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *