اتوار، 25 مئی، 2025

سوال اگر امام صاحب قعدہ اُولیٰ (التحیات) میں نہ بیٹھیں اور مقتدی اُنہیں بیٹھنے کا لقمہ دیں یا زبردستی بٹھائیں، تو کیا حکم ہے؟ اور اگر امام آخر میں سجدۂ سہو کر لیں تو نماز کا کیا حکم ہو گا؟

 

سوال

اگر امام صاحب قعدہ اُولیٰ (التحیات) میں نہ بیٹھیں اور مقتدی اُنہیں بیٹھنے کا لقمہ دیں یا زبردستی بٹھائیں، تو کیا حکم ہے؟ اور اگر امام آخر میں سجدۂ سہو کر لیں تو نماز کا کیا حکم ہو گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں

مقتدیوں پر لازم تھا کہ امام صاحب کی اتباع کرتے۔

خود التحیات میں بیٹھ کر امام کو زبردستی بٹھانا درست نہیں تھا۔

ایسا کرنا فرض کی خلاف ورزی ہے۔

تاہم

امام صاحب نے آخر میں سجدۂ سہو کر لیا ہے،

جس کے ذریعے نماز ادا ہو چکی ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

محمد شریف فاروقی عفا اللہ عنہ

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں