جواب
اگر
طلاق کی بات چل رہی ہو، مثلاً
بیوی
طلاق کا مطالبہ کر رہی ہو،
یا
خاوند غصے میں ہو،
یا
طلاق دینے کے موڈ میں ہو،
تو
ایسی صورت میں اگر خاوند کے منہ سے "طلاق طلاق طلاق" کے الفاظ نکل جائیں،
تو طلاق واقع ہو جائے گی۔
لیکن
اگر
ایسا
ماحول نہیں تھا،
خاوند
یا بیوی کے ذہن میں طلاق کا خیال بھی نہ ہو،
سوچ
کسی اور طرف ہو،
مگر
زبان سے "طلاق طلاق" کے الفاظ نکل جائیں،
اور
بیوی کی طرف نسبت بھی کر دی جائے،
تو
ایسی صورت میں طلاق واقع نہیں ہو گی۔
واللہ
اعلم بالصواب
محمد
شریف چترالی عفا
اللہ عنہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں