سوال "سید" کہنے کا عرفی استعمال کب سے رائج ہے؟

 

سوال

"سید" کہنے کا عرفی استعمال کب سے رائج ہے؟

جواب

فتاویٰ حاوی میں مذکور ہے
"بے شک ’سید‘ کا اطلاق قرونِ اولیٰ میں ہر اُس شخص پر ہوتا تھا جو اہلِ بیت کرام سے ہو، چاہے وہ حسنی ہو، حسینی ہو، یا علوی ہو، محمد بن حنفیہ کی اولاد اور دیگر اولادِ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے، یا جعفری ہو، یا عقیلی ہو، یا عباسی۔۔۔ جب مصر میں خلفاءِ فاطمیین کو حکومت ملی تو انہوں نے ’سید‘ کا لفظ فقط حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی اولاد کے لیے مختص کر دیا، چناں چہ یہ تخصیص اس دور سے اب تک قائم ہے۔"
(الحاوی للفتاوی للسيوطی، جلد 2، صفحہ 39، دارالفکر، بیروت)

فقط واللہ اعلم

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *