تک؟
الجواب
1ثبوت
تدفین کے موقع پر قبر کے سرہانے سورہ بقرہ کا ابتدائی
حصہ اور پائنتی (پاؤں) کی طرف سورہ بقرہ کا آخری حصہ پڑھنا احادیث سے ثابت ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جب کوئی شخص مرجائے تو اسے (زیادہ دیر تک) روکے
نہ رکھو، اسے جلدی اس کی قبر تک پہنچاؤ، اور اس کے سر کی طرف سورہ بقرہ کا ابتدائی
اور پاؤں کی طرف سورہ بقرہ کا آخری حصہ پڑھا جائے۔"
(مشکاۃ المصابیح، باب دفن المیت)
لہٰذا چونکہ حدیث میں واضح طور پر سرہانے اور پائنتی جانب
پڑھنے کا ذکر ہے، اس لیے یہی سنت اور مستحب طریقہ ہے۔
2طریقہ
یہ تلاوت کھڑے ہوکر کی جائے گی، جیسا کہ روایت اور عمل
کا تقاضا ہے۔
3مقدارِ تلاوت
- سرہانے
کی جانب: سورہ بقرہ کی ابتدا سے لے کر
وَأُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْمُفْلِحُونَ
پہلے رکوع کے آخر تک پڑھا جائے گا۔ - پائنتی
کی جانب:
ءَامَنَ ٱلرَّسُولُ... سے لے کر
سورہ بقرہ کے آخر تک پڑھا جائے گا۔
فقط واللہ اعلم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں