اتوار، 15 جون، 2025

سوال قربانی کے جانور کی رسی (یا گلے میں پڑا ہار) کا کیا حکم ہے؟ کیا اسے صدقہ کرنا ضروری ہے؟

 

سوال

قربانی کے جانور کی رسی (یا گلے میں پڑا ہار) کا کیا حکم ہے؟ کیا اسے صدقہ کرنا ضروری ہے؟

 

الجواب۔۔۔!!

قربانی کے جانور کی رسی یا گلے کا ہار صدقہ کرنا مستحب (افضل) ہے، واجب نہیں۔

البتہ اگر اسے فروخت کر دیا جائے تو اس کی قیمت کا صدقہ کرنا واجب ہو جاتا ہے۔

 

 دلائل از کتبِ فقہ

الفتاویٰ الہندیہ میں ہے

"وإذا ذبحها تصدق بجلالها و قلائدها."

یعنی: جب جانور ذبح کیا جائے تو اس کے گلے کا ہار اور اس کا سامان (چادر، رسی وغیرہ) صدقہ کر دیا جائے۔

 (الفتاویٰ الہندیہ، جلد 5، ص 300، ط: رشیدیہ)

 

2 بدائع الصنائع میں ہے:

"يتصدق بثمنه؛ لأن القربة ذهبت عنه فيتصدق به."

یعنی: اگر وہ سامان بیچ دیا جائے تو اس کی قیمت صدقہ کی جائے، کیونکہ جب قربانی مکمل ہو گئی تو اب اس میں عبادت باقی نہ رہی، اس لیے اس کی قیمت صدقہ کی جائے گی۔

📘 (بدائع الصنائع، جلد 5، ص 81)

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں