بدھ، 9 جولائی، 2025

سوال :۔ داڑھی کا خلال سنت مؤکدہ ہے یا آداب میں سے ہے جبکہ صاحب ہدایہ نے جلد اول میں مسنون قرار دیا ہے دوسری جگہ صاحب بدائع نے طرفین کا مذہب بتلایا ہے کہ آداب میں سے ہے ایک جگہ سنت اول کیا کا قول کیا ہے۔ دوسری جگہ ادب کا قول نقل کیا ہے مفتی بہ قول کی وضاحت فرمائیں

 

داڑھی کا خلال سنت غیر مؤکدہ ہے

سوال:۔ داڑھی کا خلال سنت مؤکدہ ہے یا آداب میں سے ہے جبکہ صاحب ہدایہ نے جلد اول میںمسنون قرار دیا ہے دوسری جگہ صاحب بدائع نے طرفین کا مذہب بتلایا ہے کہ آداب میںسے ہے ایک جگہ سنت اول کیا کا قول کیا ہے۔ دوسری جگہ ادب کا قول نقل کیا ہے مفتیبہ قول کی وضاحت فرمائیں۔

الجواب

میں لہذا فقہی عبارات میں کوئی تضاد نہیں ہے جہاں مسنون قرار دیا مراد غیر مؤکدہ ہے۔ (1) واللہ تعالیٰ اعلم جواب:۔ وضو میں داڑھی کا خلال سنت غیر مؤکدہ ہے جس پر ادب کا لفظ استعمال کرنا بھی درست ہے

فقظ  واللہ  اعلم

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں