کیا یہ صحیح ہے کہ قیامت کے دن سب سے پہلے شوہر سے بیوی کے ساتھ حسنِ سلوک کے بارے میں سوال ہوگا؟ اور کیا یہ بھی صحیح ہے کہ بیوی اگر شوہر کے پاؤں دبائے تو اسے سونا یا چاندی صدقہ کرنے کا اجر ملتا ہے؟

 

سوال

کیا یہ صحیح ہے کہ قیامت کے دن سب سے پہلے شوہر سے بیوی کے ساتھ حسنِ سلوک کے بارے میں سوال ہوگا؟ اور کیا یہ بھی صحیح ہے کہ بیوی اگر شوہر کے پاؤں دبائے تو اسے سونا یا چاندی صدقہ کرنے کا اجر ملتا ہے؟

جواب

اسلام میں میاں بیوی کو ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے اور اپنے فرائض خوش اسلوبی سے پورے کرنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ قرآن و حدیث میں جگہ جگہ اس کی ترغیب دی گئی ہے، اور جو میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ حسنِ سلوک کرتے ہیں وہ بشارتوں کے مستحق ہیں، اور کوتاہی کرنے والوں کے لیے وعیدیں بھی بیان ہوئی ہیں۔

لیکن سائل کے سوال میں جو مخصوص باتیں ذکر کی گئی ہیں:

"قیامت کے دن سب سے پہلے شوہر سے بیوی کے ساتھ حسنِ سلوک کے بارے میں سوال ہوگا"
ان الفاظ سے یا اس معنی کی کوئی روایت کتبِ حدیث میں نہیں ملتی۔

"جو عورت شوہر کے کہے بغیر اس کے پاؤں دبائے تو اسے 5 یا 7 تولہ سونا صدقہ کرنے کا اجر ملتا ہے، اور اگر شوہر کے کہنے پر دبائے تو 5 یا 7 توے چاندی صدقہ کرنے کا اجر ملتا ہے"
اس طرح کی روایت بھی کسی معتبر حدیث کی کتاب میں موجود نہیں ہے۔

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *