اگر کوئی شوہر اپنی بیوی سے کہے: "میں تم سے فارغ ہوں"، تو کیا طلاق واقع ہو جاتی ہے؟ اور اگر ہاں، تو دوبارہ ساتھ رہنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟

 

لفظ "فارغ" سے طلاق واقع ہوتی ہے؟ اور رجوع کا کیا طریقہ ہوگا؟

سوال

اگر کوئی شوہر اپنی بیوی سے کہے: "میں تم سے فارغ ہوں"، تو کیا طلاق واقع ہو جاتی ہے؟ اور اگر ہاں، تو دوبارہ ساتھ رہنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر شوہر نے بیوی سے کہا: "میں تم سے فارغ ہوں" تو یہ کنایہ کے الفاظ میں طلاق ہے، اور جب نیت طلاق کی ہو — جیسا کہ عام طور پر ایسے الفاظ میں ہوتی ہے — تو ایک طلاقِ بائن واقع ہو جاتی ہے۔

 طلاقِ بائن کا مطلب

رشتۂ نکاح ختم ہو جاتا ہے۔

شوہر کو رجوع کا اختیار نہیں رہتا۔

اگر دونوں دوبارہ ایک ساتھ رہنا چاہیں تو نیا نکاح کرنا ضروری ہوتا ہے۔

 دوبارہ نکاح کا طریقہ

باہمی رضامندی سے۔

نیا نکاح اور نیا مہر۔

عدت (اگر عدت باقی ہو) کے بعد نکاح کیا جائے۔

چونکہ یہ طلاق بائن ہے، اس لیے بغیر نئے نکاح کے ساتھ رہنا حرام اور ناجائز ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

محمد شریف فاروقی عفی عنہ

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *