اگر کوئی شخص نفلی صدقے کے طور پر یا قربانی کے طور پر جانور ذبح کرتا ہے، تو کیا اس کا سارا گوشت صدقہ کرنا ضروری ہوتا ہے؟ یا کچھ حصہ اپنے استعمال میں بھی لایا جا سکتا ہے؟

 

کیانفلی صدقہ یا قربانی کے جانور کا سارا گوشت صدقہ کرنا ضروری ہے؟

سوال

اگر کوئی شخص نفلی صدقے کے طور پر یا قربانی کے طور پر جانور ذبح کرتا ہے، تو کیا اس کا سارا گوشت صدقہ کرنا ضروری ہوتا ہے؟ یا کچھ حصہ اپنے استعمال میں بھی لایا جا سکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں واضح رہے کہ

نفلی صدقہ کے جانور اور قربانی کے جانور کا سارا گوشت صدقہ کرنا شرعاً ضروری نہیں ہے۔

جتنا گوشت صدقہ کرے گا، اسی قدر ثواب حاصل ہوگا۔

باقی گوشت (جیسے سری، پائے، کلیجی، یا گوشت کے دیگر حصے) اگر بچ جائے، تو اسے اپنے بچوں کو کھلانا یا خود استعمال کرنا بھی جائز ہے۔

یہ بات اسلامی تعلیمات کی سہولت اور اعتدال پر مبنی حکمت کا مظہر ہے۔

🔹 خلاصہ

نفلی قربانی یا صدقہ میں پورا گوشت صدقہ کرنا لازم نہیں۔بچوں کو کھلانے، گھر میں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

جتنا صدقہ کرے گا، اللہ تعالیٰ کی طرف سے اتنا ہی اجر ملے گا۔

واللہ اعلم بالصواب

محمد شریف فاروقی عفی عنہ

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *