اگر جانور کے دونوں خصیے پیدائشی طور پر نہ ہوں، یا ایک ہی خصیہ ہو، تو کیا ایسے جانور کی قربانی جائز ہے؟

 اگر جانور کے دونوں خصیے پیدائشی طور پر نہ ہوں، یا ایک ہی خصیہ ہو، تو کیا ایسے جانور کی قربانی جائز ہے؟

جواب

محترم واضح رہے کہ جس جانور کے پیدائشی دونوں خصیے نہ ہوں یا ایک خصیہ نہ ہو ایسے جانور کی قربانی درست ہے۔

 فتاوی مفتی محمود (9/590) میں ہے

"ایک فوطہ والے جانور کی قربانی درست ہے"۔

اسی طرح فتاوی ہندیہ میں ہے

 

"وَيَجُوزُ الْمَجْبُوبُ الْعَاجِزُ عَنْ الْجِمَاعِ، وَاَلَّتِي بِهَا السُّعَالُ"

(كتاب الأضحية، الباب الخامس، ۵ / ۲۹۷، ط: دار الفكر)

 

 فتاوی محمودیہ میں ہے

 

’’سوال : ایک فوطہ والے جانور کی قربانی درست ہے یا نہیں؟

جواب : اس کی بھی قربانی درست ہے‘‘۔

 

فقط واللہ اعلم

فتویٰ

یہ بلاگ تلاش کریں

آپ کا مطلوبہ فتویٰ تلاش کریں: مسئلہ، سوال، یا عنوان لکھیں

"قرآن، حدیث، فقہ، اسلامی تاریخ، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، نکاح، طلاق، فتاویٰ، مسنون دعائیں، درود شریف،

مشہور اشاعتیں

About me

Welcome to Wisdom Nexus. I'm Muhammad Abu Ubaidah, an Islamic scholar and educator from Kot Addu, Pakistan. I have completed the full Dars-e-Nizami course۔Thank you for being here.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *