منگل، 20 مئی، 2025

اگر جانور کے دونوں خصیے پیدائشی طور پر نہ ہوں، یا ایک ہی خصیہ ہو، تو کیا ایسے جانور کی قربانی جائز ہے؟

 اگر جانور کے دونوں خصیے پیدائشی طور پر نہ ہوں، یا ایک ہی خصیہ ہو، تو کیا ایسے جانور کی قربانی جائز ہے؟

جواب

محترم واضح رہے کہ جس جانور کے پیدائشی دونوں خصیے نہ ہوں یا ایک خصیہ نہ ہو ایسے جانور کی قربانی درست ہے۔

 فتاوی مفتی محمود (9/590) میں ہے

"ایک فوطہ والے جانور کی قربانی درست ہے"۔

اسی طرح فتاوی ہندیہ میں ہے

 

"وَيَجُوزُ الْمَجْبُوبُ الْعَاجِزُ عَنْ الْجِمَاعِ، وَاَلَّتِي بِهَا السُّعَالُ"

(كتاب الأضحية، الباب الخامس، ۵ / ۲۹۷، ط: دار الفكر)

 

 فتاوی محمودیہ میں ہے

 

’’سوال : ایک فوطہ والے جانور کی قربانی درست ہے یا نہیں؟

جواب : اس کی بھی قربانی درست ہے‘‘۔

 

فقط واللہ اعلم

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں