وضو میں داڑھی کا دھوناضروری ہے یا نہیں؟
سوال
یحیہ مسترسلہ
کا وضو میں کیا حکم ہے؟ عام ہے کہ یحیہ کم ہو یا گھنی ؟ وغیرمسترسلہ
جواب:۔
اگر داڑھی گھنی نہیں ہے یعنی داڑھی کے
بالوں کے اندر سے جلد بآسانی دیکھی جاسکتی ہے تو پھر مکمل جلد دھونا ضروری ہے۔ اور
اگر داڑھی گھنی ہے تو جلد تک پانی پہنچانا ضروری نہیں ہے اور اس میں تفصیل یہ ہے
کہ داڑھی کے جو بال چہرے کی حد سے نیچے لٹکے ہوتے ہیں اس کا دھونا نہ فرض ہے نہ
واجب بلکہ سنت ہے البتہ جو داڑھی کا حصہ چہرے کی حد کے اندر ہے اس کا اوپر سے
دھونا فرض ہے۔
(في الدر المختار (۱۰۰/۱): ثم
لا خلاف ان المسترسل لا يجب غسله ولا مسحه بل يسن وان
الخفيفة التي ترى بشرتها يجب
غسل ما تحتها
والله تعالى اعلم