وضو میں گنجان داڑھی دھونے کا حکم
سوال:۔ وضو میں داڑھی کا دھونا کس صورت میں واجب ہے اور
خلال کسی صورت میں جائز ہے؟
جواب:۔ داڑھی آنے سے پہلے چہرے کا جو حصہ دھویا جاتا تھا اب
اس جگہ پر داڑھی کے جو بال نہیں کیا دھونا فرض ہے، یہ اس وقت ہے جب داڑھی گنجان ہو
اور اگر داڑھی خفیف ہو جس سے جلد نظر آتی ہونے پر ادا کیا پانی پہنچانا ضروری ہے
اور جو داڑھی لٹکی ہوئی ہو اس کا دھونا نہ فرض نہ واجب بلکہ اس کا خلال ہر حال میں
بند رکھے
في الشامية ۱۰۰/۱) وغسل جميع اللحية فرض
الخ.
فصل في الوضوء
وفي حلبی کبیر (ص ۲۳) سهیل اکیڈمی لاتصاله
بما غسله فرض وهو ما يلاقى البشرة كما تقدم تصحيحه فيكون تكميلا للفرض الخ عن انس
رضى الله عنه كان عليه الصلوة والسلام اذا توضا اخذ كفا من ماء تحت حنكه فخلل به
لحيته وقال بهذا امرني ربي وهذا اعنى كون تخليل
اللحية سنة قول ابي يوسف
والله تعالى اعلم