اتوار، 22 جون، 2025

سوال:۔ جو وضو کی سنن ہیں ان میں اختلاف ہے صاحب ہدایہ نے نوسنن ذکر کی ہیں اور صاحب کنزنے تیرہ سنن ذکر کی ہیں اور صاحب نور الایضاح نے چودہ سنن ذکر کی ہیں اور صاحب نماز حنفی نے دس سنن ذکر کی ہیں جناب سے التماس ہے کہ صحیح احادیث سے کتنی سنن ثابت ہیں ان کو بالترتیب ذکر کریں۔

 

فصل في سنن الوضوء

ستن وضو کتنی ہیں؟

سوال:۔جو وضو کی سنن ہیں ان میں اختلاف ہے صاحب ہدایہ نے نوسنن ذکر کی ہیں اور صاحب کنزنے تیرہ سنن ذکر کی ہیں اور صاحب نور الایضاح نے چودہ سنن ذکر کی ہیں اور صاحبنماز حنفی نے دس سنن ذکر کی ہیں جناب سے التماس ہے کہ صحیح احادیث سے کتنی سننثابت ہیں ان کو بالترتیب ذکر کریں۔

جواب:۔

 اکثر کتب میں تیرہ سنن ذکر کی گئی ہیں درمختار، کنز الدقائق ، عالمگیری، نورالایضاح میں اس طرح ہے استنجاء بھی وضو کی اہم سنت ہے مگر چونکہ وہ وضو سے سا بقا ہوتا ہے اس لئے اس کو وضو کی سنن کی تعداد میں شمار نہیں کیا گیا ورنہ اس کے سنت ہونے میں شک نہیں وہ سنتیں مندرجہ ذیل ہیں (۱) نیت (۲) تسمیہ (۳) پہنچوں تک ہاتھ دھونا ۔ (۴) کلی کرنا (۵) مسواک کرنا (۶) ناک میں پانی ڈالنا (۷) داڑھی کا خلال کرنا (۸) ہر عضو کو تین مرتبہ دھونا (۹) ہاتھ اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرنا (۱۰) پورے سر کا مسح کرنا (۱۱) کانوں کا مسح کرنا (۱۲) ترتیب کے ساتھ وضو کرنا (۱۳) پے درپے وضو کرنا۔ پہلی تین سنتوں کو جس ترتیب سے ذکر کیا گیا ان کو ادا کرنے کی ترتیب وہی ہے اور باقی سنتوں کی ترتیب ظاہر ہے۔ مسواک کے بارے میں راجح قول یہی ہے کہ کھلی کے وقت کیا جائے ۔ نور الایضاح میں مزید دو سنتوں کو ذکر کیا گیا ہے (۱) اعضاء کو ملنا  غیر صائم کے لئے مضمضہ اور استنشاق میں مبالغہ کرنا اسی طرح در مختار میں بھی بعض کا اضافہ ہے ۔

 واللہ تعالیٰ اعلم

كتبه عبد القادر عفی عنہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں