جواب
نماز کے دوران آستین اوپر چڑھانا
صورتِ
مسئولہ میں آستین کو اوپر کی طرف موڑ کر نماز پڑھنا مکروہ ہے، کیونکہ اس میں خلافِ
ادب اور تواضع کے خلاف پہلو پایا جاتا ہے۔
آدھی آستین والی شرٹ میں نماز
اسی
طرح ایسی قمیص یا شرٹ پہن کر نماز پڑھنا جو آدھی آستین کی ہو، مکروہِ تنزیہی ہے، کیونکہ
اس میں نماز کی ہیبت اور خشوع و خضوع میں کمی آتی ہے، اگرچہ نماز ادا ہو جاتی ہے۔
وضو کے بعد ہاتھ یا دیگر اعضا خشک کرنا
اس
بارے میں دو طریقے سنت سے ثابت ہیں
اعضاء
کو خشک کرنا
جمہور
اہلِ علم کے نزدیک وضو کے بعد تولیہ یا کپڑے سے اعضاء خشک کرنا افضل ہے تاکہ کپڑے تر نہ ہوں کسی دوسرے کو اذیت نہ ہو
سردی
کے موسم میں تکلیف نہ ہو
حدیثِ عائشہ رضی اللہ عنہا
"كانت لرسولِ الله
ﷺ خرقةٌ ينشّفُ بها بعدَ الوضوء"
(سنن ترمذی، ج 1، ص 74)
تحفۃ الأحوذی کی شرح
"النبي صلى الله
عليه وسلم كان له منديل أو خرقة يمسح بها وجهه إذا توضأ"
(تحفۃ الأحوذی، ج 1، ص
144)
اعضاء
کو خشک نہ کرنا
بعض
صحابہ سے یہ بھی ثابت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے تولیہ لینے سے انکار فرمایا اور ہاتھ
جھاڑتے ہوئے چلے گئے۔
حدیثِ میمونہ رضی اللہ عنہا
"ناولته ثوباً فلم
يأخذه فانطلق وهو ينفض يديه"
(صحیح بخاری، ج 1، ص 63)